أعلنت وزارة الخارجية الباكستانية اليوم الإثنين إلى أن إسلام آباد استدعت السفير الفرنسي لديها، بعد يومٍ من تصريحات رئيس الوزراء الباكستاني عمران خان التي قال فيها إن الرئيس الفرنسي إيمانويل ماكرون هاجم الإسلام.
وأكد المتحدث باسم الخارجية لوكالة “رويترز”، استدعاء السفير الفرنسي، كما أصدرت الخارجية بياناً يفيد بأن باكستان تدين حملة ممنهجة لرُهاب الإسلام، خلف ستار حرية التعبير.
وجاءت تصريحات خان بعد كلمة ماكرون عن حرية التعبير على خلفيّة مقتل حول معلّم ذبحه أحد الإسلاميين المتشددين بدافع الانتقام بعدما عرض المعلّم رسومًا كاريكاتيرية مسيئة للنبي محمد.
اور اسلام اور رسول اکرم صل اللہ علیہ وسلم کیخلاف توہین آمیز خاکوں کی نمائش کی حوصلہ افزائی کی۔ اسلام پر اپنے بلا سوچے سمجھے حملے سے صدر میکرون یورپ اور دنیا بھر کے کروڑوں مسلمانوں کے جذبات پر حملہ آور ہوئے ہیں اور انہیں مجروح کرنے کا سبب بنے ہیں۔
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) October 25, 2020
بدقسمتی سےانہوں نےتشددپرآمادہ دہشت گردوں(خواہ وہ مسلم، سفیدفام نسل پرست یا نازی ازم کےپیروکارہوں) کی بجائےاسلام پرحملہ آورہوکراسلاموفوبیا کی حوصلہ افزائی کارستہ چنا۔ مقام افسوس ہےکہ صدر میکرون نےجان بوجھ کرمسلمانوں کو جن میں انکےاپنےشہری بھی شامل ہیں کو مشتعل کرنےکی راہ اختیارکی۔
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) October 25, 2020